Egypt

ایک سینئر سرکاری اہلکار نے وزیر اعظم کے نقطہ نظر کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ، "دو طرفہ دورے اور بات چیت کا کوئی متبادل نہیں ہے… اس سے ایک دوسرے کے موقف کی بہت زیادہ تعریف اور تفہیم ہوتی ہے اور بہت سی ہم آہنگی دریافت ہوتی ہے۔"

آزادی کے بعد سے غالب ہندوستانی دانشور طبقہ بائیں بازو کے نظریات کا حامل رہا ہے۔ وہ ہمیشہ اس حقیقت سے شرمندہ اور بے چین رہے ہیں کہ "کرائے کے" ہندوستانی سپاہیوں نے "نسل پرست-سرمایہ دار-سامراجی" برطانوی مقصد کے لیے جنگ کی

خارجہ سکریٹری ونے کواترا نے کہا کہ رکن ممالک درخواستوں کا جائزہ لے رہے ہیں اور ساتھ ہی برکس کی رکنیت میں توسیع کے معیار پر غور کر رہے ہیں۔ فی الحال، برکس کے رکن ممالک ایک طرف ان تمام درخواستوں کا جائزہ لے رہے ہیں، لیکن دوسری طرف، وہ اس وقت اپنے درمیان اس بات پر بھی بات کر رہے ہیں کہ برکس کی رکنیت میں توسیع کا معیار کیا ہونا چاہیے۔

شجاع الدین شبیر تمباوالا نے کہا، "آج کا دن بہت تاریخی ہے کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی یہاں الحکیم مسجد آئے تھے۔انہوں نے مزید کہا، ہم آج ساتویں آسمان  پر ہیں کیونکہ ہم پی ایم مودی سے ملنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی  نے ہم سے بات چیت کی اور ہماری بوہرہ برادری کی خیریت کے بارے میں اس طرح دریافت کیا جیسے خاندان کی طرح محسوس ہو۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے دو روزہ دورہ مصر کو تجزیہ کاروں نے دو طرفہ تعلقات کے لیے ممکنہ "گیم چینجر" کے طور پر سراہا ہے۔ وزیر اعظم کے مصر کے دورے سے شمالی افریقی ملک میں ہندوستان کی سرمایہ کاری میں خاطر خواہ اضافہ کی راہ ہموار ہونے کی امید ہے اور مصر کے لیے برکس اقتصادی بلاک میں داخلے کے لیے ایک سیڑھی ثابت ہوگی۔

ہندوستانی سفیر نے کہا کہ مصر کے لوگ ہندوستان کے قریب رہنا چاہتے ہیں۔ "وہ ہماری ثقافت اور ہماری خاندانی اقدار سے بہت گہرا تعلق رکھتے ہیں

ہندوستان نے گزشتہ مالی سال میں مصر کو 4.11 بلین ڈالر کی اشیاء برآمد کیں، جبکہ 1.95 بلین ڈالر کی درآمد کیں۔ مصر نے بعض صورتوں میں فنڈز کی کمی کی وجہ سے اپنی بڑی گندم کی خریداری کے لیے ادائیگیاں موخر کر دی ہیں۔

اس بات کو خاص طور پر نوٹ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ سعودی عرب اور ہندوستان کے تعلقات نے پچھلے 15 سالوں میں گرم جوشی دیکھی ہے جو کہ عہد کی اہمیت کا حامل ہے۔(انڈیا، اسرائیل، یو اے ای، یو ایس اے) گروپ اس کے پڑوس میں، اس کی برکت سے سامنے آیا ہے۔ عمان کے ہندوستان کے ساتھ قدیم ترین دوستانہ تعلقات رہے ہیں۔

اوصاف سعید نے سفیر خالد المنجلاوی اور لیگ آف عرب سٹیٹس کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل سے بھی ملاقات کی۔ اس دوران ہندوستان اور عرب نے دنیا کے ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے پر ایک اہم بات چیت کی

تمل ناڈو کی جھانکی میں بھی خواتین کو بااختیار بنانے کی جھلک نظر آئی، اس کے ساتھ اس میں تمل ناڈو کی ثقافت کو بھی دکھایا گیا ۔