India’s G20 Presidency: ہندوستان کی G20 ایک ترقی یافتہ معیشت کی طرف مستحکم قدم
دنیا کی بڑی معیشتوں کا ایک سرکردہ فورم G20 آج کے اہم ترین چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے عالمی پالیسیاں تیار کرنا چاہتا ہے۔
Hopeful of finalising certain FTAs in next few months: اگلے چند مہینوں میں کچھ ایف ٹی اے کو حتمی شکل دینے کی امید: پیوش گوئل
ہندوستانی جوتے اور چمڑے کی صنعت نہ صرف غیر ملکی زرمبادلہ کمانے والا ایک بڑا شعبہ ہے بلکہ ایک محنت کش شعبہ ہونے کی وجہ سے یہ تقریباً 4.5 ملین لوگوں کو روزگار بھی فراہم کرتا ہے، جن میں سے 40 فیصد خواتین ہیں۔
India and the European Union: ہندوستان اس ماہ ایف ٹی اے مذاکرات میں یورپی یونین کے کاربن ٹیکس کے اثرات پر بات کر سکتا ہے
ہندوستان-یورپی یونین کے آزاد تجارتی معاہدے کے مذاکرات جو کہ 17 جون 2022 کو باضابطہ طور پر دوبارہ شروع ہوئے تھے، پچھلے دور میں زیر بحث اشیاء اور خدمات کے تبادلے کے طریقوں کے ساتھ نمایاں طور پر آگے بڑھے ہیں۔ 74 تکنیکی اجلاسوں میں 21 پالیسی شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
Piyush Goyal: ہندوستان اور یورپی یونین آزاد تجارت کے معاہدے پر بات چیت کو تیز کرنے پر ہیں متفق
گوئل اور ڈیمبروسکی نے ورکنگ گروپ III کے اسٹیک ہولڈرز کے اجلاس کی مشترکہ صدارت بھی کی۔ گروپ تجارت، سرمایہ کاری اور متحرک سپلائی چین پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
India, EU Review Meeting in Delhi: ہندوستان، یورپی یونین نے دہلی میں چوتھی اسٹریٹجک پارٹنرشپ جائزہ میٹنگ منعقد کی، کنیکٹیویٹی میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا
دیگر موضوعات کی ایک وسیع رینج کے ساتھ، دہلی میں حالیہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ ریویو میٹنگ میں ہندوستان اور یورپی یونین کے درمیان رابطہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ رابطے کے منصوبے خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہیں۔
India has become Europe’s largest supplier of refined fuels: ہندوستان اب ریفائنڈ ایندھن کا یورپ کا سب سے بڑا سپلائر:کے پی ایل آر
کیپلرکے اعداد و شمار کے مطابق اپریل میں ہندوستان میں روسی خام تیل کی آمد 2 ملین بیرل یومیہ سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔جو ملک کی تیل کی کل درآمدات کا تقریباً 44 فیصد ہے۔
Debate on Macron’s statement: میکروں کے بیان پر بحث-نئی دنیا کا عروج
بلاشبہ، یوکرین کی جنگ میں فرانس کے کردار پر اس کی چھوٹی سی شراکت پر اکثر سوالیہ نشان لگتے رہے ہیں، لیکن یورپ کے بیشتر دوسرے ممالک بھی امریکہ کے ساتھ راضی نہیں ہیں۔ جرمن چانسلر اولاف شولز کی یوکرین میں لیپرڈ ٹینک بھیجنے سے ہچکچاہٹ یورپی سوچ سے جڑی ہوئی ہے۔
Russia’s War Against Ukraine: روس یوکرین جنگ میں پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، یورپی یونین نے کئی پابندیاں عائد کیں، G-7 کی اپیل کا کوئی اثر نہیں
یورپی یونین کے صدر نے کہا کہ "فوجی اور سیاسی فیصلہ کرنے والے ، روسی ملٹری انڈسٹری کی حمایت کررہی یا اس کے ساتھ کام کررہی کمپنیوں اور ویگنر گروپ کے کمانڈروں کو نشانہ بنا کر"پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ روس کے کچھ بڑے بینکوں کے ساتھ لین دین پر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔